Watch Uyanıs Buyuk Episode 4 part 2 in urdu kuruluas!
سنجار سلمزار قعلہ میں داخل ہوتا ہے اپنا ساتھی اور باطنیوں کے ساتھیوں کو چھوڑوانے کے لیے حلانکہ اس کا داخل ہونا
کسی خطرے سے کم نہیں ہوتا۔ کیونکہ کہ سلمزار قعلہ کے بادشاہ نے سنجار کو وارننگ دی ہوتی ہے اگر تمہیں دوبارہ سلمزار
میں دیکھا تو میں تمہیں ہرگز نہیں چھوڑو نگا۔ سنجار اپنے ساتھیوں کو چھوڑوانے کے لیے آگے بڑھ رہا ہوتا ہے سنجار کو
تورنا دیکھ لیتی ہے تورنا جلد ہی سنجار کو پکڑ لیتی ہے اور کہتی ہے تم یہاں کیا کر رہے ہو میں تو تمہیں ایک اچھا انسان
سمجھتی تھی آج میں نے تمہارا اصل چہڑہ دیکھا ہے پہلے تم نے میرے والد کے منہ پر تماچہ مارا ہے اور اب تم سلمز ار
قعلے کے اندر داخل ہو گئے ہو تم ضرور کوئی بہروپیا ہو۔ سنجار تورنا کو سمجھانے کی کوشش کرتا ہے اور کہتا ہے ابھی تو
میں تمہیں کچھ نہیں بتا سکتا لیکن یہ وعدہ ضرور کرتا ہوں میں جس مشن پر نکلا ہوا ہوں اس کے بارے میں سب سے پہلے
تمہیں بتاؤں گا۔ لیکن تورنا پھر بھی سنجار کو نہیں چھوڑتی اور کہتی ہے مجھے پہلے سب کچھ بتاؤ جب سنجار دیکھتا ہے
تورنا اس کی بات پر یقین نہیں کر رہی تو سنجار بہوشی والا رومال سنجار کے منہ پر رکھتا ہے اور اسے بہوش کر دیتا ہے
اور پھر جا کر اپنے ساتھیوں کو چھوڑواتا ہے۔ سنجار باطنیوں کے ساتھیوں کو اس لیے چھوڑواتا ہے تا کہ وہ باطنیوں میں
اپنا اعتماد حاصل کر سکے۔ سنجار ان کو چھوڑوانے کے بعد انہیں باطنیوں کے پاس لے جاتا ہے وہ بہت سنجار سے متاثر
ہوتے ہیں اور سنجار کو اپنے گروپ میں شامل کر دیتے ہے اس طرح سنجار اپنا پہلا مشن بہت خوبصورتی کے ساتھ پورا کرتا
ہے۔ دوسری طرف حاجی صاحب باطنیوں کو بادشاہ کے سامنے بے نقاب کرنے کے لیے ایک منصوبہ بناتا ہے حاجی صاحب کا
منصوبہ یہ ہوتا ہے وہ دمشق سے مقدس چیزیں منگواتیں ہے اور یہ خفیہ معلومات باطنیوں تک پہنچا دیتے ہیں کہ کل مقدس
چیزیں سلجوقی سلطنت میں آ رہی ہیں۔ باطنی یہ سوچتے ہیں کہ اگر یہ مقدس چیز یں سلجوقیوں کے پاس چلی گئی تو ہر کوئی
ان کی طرف ہو جائے گااور پھر ہماری اس خطے میں اہمیت کم ہو جائے گی۔ باطنی ان مقدس چیزوں کو ہر حال میں حاصل کرنا
چاہتے ہیں۔ باطنی رات کے وقت ایک دریا کا منہ موڑ دیتے ہیں تا کہ قافلہ اس راستے سے نہ گزرے بلکہ اس راستے سے
گزرے جس راستے سے ہم چاہتے ہیں۔ حاجی صاحب ملک شاہ کو آگاہ کر دیتا ہے جو آج ہماری مقدس چیزیں آ رہی ہے ان پر
ضرور باطنی حملہ کریں گے اور وہ یہ ہماری مقدس چیزیں ہم سے چھننے کی کوشش کریں گے۔ ملک شاہ حاجی صاحب کی
بات مان کر ایک لشکر تیار کرتا ہے باطنیوں سے لڑنے کے لیے اگلے دن حاجی صاحب اور ملک شاہ اپنا لشکر لے کر اس
راستے پر آ جاتیں ہے جہاں سے لشکر نے گزرنا ہوتا ہے۔ دوسری طرف باطنیوں نے یہ مقدس چیزیں حاصل کرنے کے لیے
سنجار کے ہاتھ میں کمان دے دیتے ہیں اور کہتے ہیں تم ایک بہادر آدمی ہو اور ذہین بھی لہذا تم یہ مقدس چیزیں ہمارے پاس
لاؤ گے۔ سنجار باطنیوں کی بات مان کر مقدس چیزیں حاصل کرنے چلا جاتا ہے۔ دوسری طرف بادشاہ انتظار میں کھڑا ہوتا ہے
کہ قافلہ کب اس راستے سے گز رے اور باطنی اس پر حملہ کریں لیکن کافی انتظار کرنے کے بعد بھی قافلہ وہاں سے نہیں
گزرتا ملک شاہ غصے سے حاجی صاحب کو کہتا ہے کہاں ہے قافلہ یہاں تو کچھ نہیں ہے تہ تو کوئی قافلہ ہمیں نظر آ رہا ہے
اور نہ ہی کو ئی باطنی اور آئندہ کبھی بھی میرے سامنے باطنیوں کا معاملہ نہ لے کر آنا بس اب یہ معاملہ یہی ختم کرو۔ اتنی
دیر میں حاجی صاحب کا جاسوس آ جاتاہے اور کہتا ہے رات کو باطنیوں نے دریا کا رخ موڑ دیا ہے اب قافلہ دوسری طرف
سے جا رہا ہے ملک شاہ اپنا لشکر لیں کر اس طرف چلا جاتا ہے۔ باطنیوں کے دوسرے سپاہی قافلے پر حملہ کر دیتے ہیں
لیکن سنجار قافلے والوں سے نہیں لڑتا اتنی دیر میں ملک شاہ بھی پہنچ جاتا ہے ایک زبردست لڑائی کے تمام باطنیوں کو ختم
کر دیتے ہے سنجار نے منہ چھپایا ہوتا ہے سنجار کا مقابلہ ملک شاہ کے دوسرے بیٹے سے ہوتا ہے دونوں کی زبردست
لڑائی ہوتی ہے لیکن سنجار صرف اپنا بچاؤ کرتا ہے اس پر اپنی تلوار نہیں اٹھاتا۔
Clcik here Watch Video
Clcik here Button Watch Video