Watch Uyanıs Buyuk Episode 12 part 1 in urdu | kurulusas!

 
 دوستوں کرولش عثمان قسط نمبر دو میں ایک نیا کردار متعارف کروایا گیا جس کا نام گینچا سپاہی تھا۔ اس قسط 

میں ہمیں ان کا کوئی تعارف نہیں کروایا گیا تھا یہ کون ہے اور کہاں سے آئیں ہیں۔ مگر ناظرین کو تجسس رہا 

اور کرولش عثمان قسط نمبر دس میں یہ سنسپنس کسی حد تک کم ہوا جب بابر گینچا سپاہی سے بات کرتے ہیں 

کہ وہ کون ہے اور کہاں سے آیا ہے۔ تو گینچا سپاہی جواب دیتے ہیں کہ وہ کاراہ باغ سے آئے ہیں گینچا سپاہی 

کی تاریخ بتانے سے پہلے میں آپ لوگوں کو یہ بتاتا چلو اس اداکار کا اصل نام ضابط سما دوپ ہے۔ اور ان کا 

تعلق آذربیجان سے ہے اب یہاں مہمد بذدار کی ذیہانت کو داد دینی پڑے گی کہ انہوں نے ضابط کا نام گینچا رکھا 

اور ضابط کا تعلق اس علاقے سے دیکھایا جو آذربائیجان نے حال ہی میں ایک عیسائی ملک آرمینیا کے قبضے 

سے چھڑوایا ہے۔ ناظرین کرام اس علاقے کا پورا نام ناگورنو کاراباغ ہے مگر بز دار نے عوام کی سہولت کے 

لیے اسے صرف کارا باغ کر دیا جو لوگ کارا باغ کے متعلق نہیں جانتے ان کے ناؤلج کے لیے میں مختصر یہ 

بتا دوں کہ ناگورنو کارا باغ آذر بائیجان کا علاقہ اور اس کا حصہ تھا۔ یہ علاقہ مسلم اکثریت ملک آذر بائیجان اور 
عیساہی اکثریت ملک آرمینیا کے درمیان انیس سو اٹھارہ میں روس سے آزادی حاصل کرنے کے بعد جھگڑے کی 
وجہ بنا ہوا تھا۔ انیس سو چورانویں میں وہاں آرمینیا کے حمایت یافتہ مقامی علیحدگی پسند فورس نے ناگورنا 

کارا باغ پر قبضہ کر لیا اور حکومت قائم کر لی اور اسی وجہ سے پاکستان نے آرمینیا کو آج تک تسلیم نہیں کیا 

تھا۔ اور کارا باغ کے مسئلہ پر آذز بائیجان اور آرمینیا کے درمیان کئی جنگیں ہوئی مگر کوئی نتیجہ نا نکلا مگر 

تین ماہ پہلے ان دو ممالک کے درمیان ایک فیصلہ کن جنگ شروع ہوئی جو کہ ستائیس دسمبر کو شروع ہوئی 

اور تین ماہ کی لڑائی کے بعد آذر بائیجان فاتح ٹھہرا اور اس نے آرمینیا کو شکست دے کر کارا باغ حاصل کر لیا۔ 

اور اس فتح کی خوشخبری میں اسی مہینے میں یعنی گیارہ دسمبر کو آذر بائیجان نے کارا باغ کے شہر باقو میں 

فوجی پریٹ کی اور فتح کا جشن منایا۔ اور اس تقریب میں ترکی کے صدر طیب اردگان بھی موجود تھے ایک اور 

بات جو میں بتانا ضروری سمجھتا ہوں وہ یہ ہے کہ اس جنگ میں آذر بائیجان کا ساتھ ترکی اور پاکستان نے دیا 

جب کہ آرمینیا کا ساتھ سعودیہ عرب اور ایران سمیت باقی تمام بڑے ممالک تھے۔ ناظرین کرام یہ تو تھی کارا باغ 

کی مختصر سی تاریخ جہاں سے گینچا سپاہی آئیں ہیں۔ اب ناظرین کرام جیسا کہ دیریلش ارتغرل اور کرولش 

عثمان کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ یہ پروپیگنڈہ ڈرامہ سیریز ہیں تو ہم مانتے ہیں یہ واقعی پروپیگنڈہ کرتی 

ہیں مگر کس کا۔ ناظرین کرام یہ ڈرامہ سیریز پراپیگنڈہ کرتی ہیں اسلامی فتوحات اسلام کی شان و شوکت اور 

اسلامی مجاہدین کی زندگیاں کیسے گزری اس بارے میں اور گینچا سپاہی بھی اسی پروپیگنڈہ کا حصہ ہیں۔ جی 

ہاں گنیچا کے نام کا کوئی سپاہی عثمان غازی کی فوج میں شامل نہیں تھا اور نہ ہی اس نام کا کوئی تاریخی کردار 

گزرا ہے۔ گینچا اصل میں آذر بائیجان کے شہر کا ایک نام ہے اور ان کا کردار کرولش عثمان میں آذر بائیجان کے 
فتح کی علامت کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ اور اس کا ایک مقصد آذر بائیجان کی بہادری کو خراجِ تحسین پیش 

کرنا ہے جس نے اپنا حق لینے کے لیے آرمینیا کو مزہ چھکایا اور اپنا علاقہ اللہ کی مدد اور ترکی اور پاکستان 

کی حمایت کے ساتھ حاصل کیا آذر بائیجان کے لوگوں نے بھی اس محبت کا جواب ترکی اور پاکستان کے جھنڈوں 

کو لہرا کر دیا۔ مہمد بزدار توران کے ترک ممالک کے ادا کارو کے ساتھ نئے تاریخی پروجیکٹس کر رہے ہیں 

اور انہیں اپنے ڈراموں میں ہائیر کرتے ہوئے توران کے ترک ممالک کے ساتھ ترکی کے تعلقات مضبوط کر رہے 
ہیں۔ ترکوں کی بہادری میں کوئی شک نہیں اور اس بات کا ثبوت آذر بائیجان کے اپنے حالیہ فتح کے بعد دیا ہے۔ 

اس لیے گینچا کا کردار کوئی اصل تاریخی کردار نہیں بلکہ آذر بائیجان کی بہادری سلیوٹ پیش کرنا ہے جن کی 

تین نسلوں نے حال ہی میں ہونے والی اس جنگ میں حصہ لیا۔ اور وہی علاقے جن کی مسجدوں میں 26 سال 

سے اذان نہیں ہوئی تھی اور ان مسجدوں کو سور کے باروں اور گائے بھینس کے فارم میں بدل دیا تھا اور اب 

وہاں اذانوں کی آوازیں الحمدُ لِلّہ گونج رہی ہیں۔ گینچا کے کردار نے قسط نمبر دس میں ہماری توجہ فوراََ ہی اپنی 

طرف کر لی جب انہوں نے کولوجاہسار قعلہ کے فتح کے دوران ایک بازنطینی سپاہی کو ایسی کیکز لگائی کہ 

ناظرین اشک اشک کر اٹھیں۔ بیشک ان کی اداکاری میں جان نہیں ہیں اور ڈائیلاگ بولتے ہوئے ان کے چہرے پر 

بورنگ ایکسپریشن تھے مگر گینچا آذر بائیجان کی بہادری کی علامت ہے اور ہم مہمد بزدار کو انہیں کرولش 

عثمان میں شامل کرنے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ 

Click here Watch Video
 

 
Click here this button Full Watch Video

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *